حکومت کا مہاراشٹر کے ساتھ سوتیلا سلوک۔۔ 157 میڈیکل کالجز اور اسپتالوں میں سے مہاراشٹر کے لئے دو کلجیز منظور۔۔ مرکزی حکومت پھر سے غور کرنے کی اپیل۔۔ میڈیکل ایجوکیشن وزیر امیت دیشمکھ

 

مرکزی حکومت کا مہاراشٹر کے ساتھ سوتیلا سلوک۔۔
157 میڈیکل کالجز اور اسپتالوں میں سے مہاراشٹر کے لئے دو کلجیز منظور۔۔ 
مرکزی حکومت پھر سے غور کرنے کی اپیل۔۔ میڈیکل ایجوکیشن وزیر امیت دیشمکھ


لاتور (محمد مسلم کبیر)ضلع سطح کے اسپتالوں کو تقویت پہنچانے،اور ڈاکٹروں کی تعداد میں اضافے کرنے کے لئے ہر ضلع میں میڈیکل کالج کا قیام عمل میں لانے کی غرض سے مرکزی حکومت نے تین مرحلوں میں عمل آوری کرنے لہ فیصلہ کیا جس کے پہلے درجے میں مرکزی حکومت نے 157 میڈیکل کالجز اور اسپتالوں کے قیام کو قطعیت دی ہے اُن میں ریاست مہاراشٹر کے حق میں صرف دو میڈیکل کالج اور اسپتالوں کا شمار ہے۔ 
کورونا وبا کے دونوں 
لہروں میں  ریاست مہاراشٹر، ملک میں کویڈ سے متاثر مریضوں میں اوّل رہا۔ اس لئے  ریاست کے ہر ضلع میں ضلعی سطح کے ہسپتال  اور میڈیکل کالج کی ضرورت ہے،لہٰذا مرکزی حکومت میڈیکل کلجیس اور اسپتالوں کو قطعیت دیتے وقت ریاست مہاراشٹر کو ترجیح دینے کا مطالبہ ریاست کے وزیر میڈیکل ایجوکیشن  امیت ولاس راؤ دیشمکھ نے مرکزی حکومت سے کیا ہے۔
      مرکزی حکومت نے اترپردیش،راجستھان، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال اور تمل ناڈو ان پانچ ریاستوں میں87 کالجوں اور اسپتالوں کی منظوری دی ہے۔ظاہر ہے کہ مرکزی حکومت کی ان پانچ ریاستوں کے ساتھ ہمدردی کی وجہ سے ان ریاستوں میں نہ صرف اسپتالوں میں بستروں میں اضافہ ہوگا بلکہ طبی سہولیات میں بھی اضافہ ہوگا۔اس کے برعکس ریاست مہاراشٹر کی جانب سے مرسلہ 11میڈیکل کالجز اور اسپتالوں کے تجاویز میں سے صرف دو ہسپتالوں کو منظوری دی گئی ہے جس سے صرف 250 میڈیکل پوسٹس کا ہی اضافہ ہوگا۔
           مرکزی حکومت کے ذریعہ تین مراحل میں نافذ اس سکیم کے تحت ریاست اترپردیش میں تقریبا 27 میڈیکل کالجز کو منظوری دی گئی ہے۔اُسی طرح راجستھان 23،مدھیہ پردیش 14،مغربی بنگال 11، تملناڈو 11،بہار 8،اڑیسہ 7، جموں و کشمیر 7، چھتیس گڑھ 5،جھارکھنڈ 5، گجرات 5، آسام 5، اتراکھنڈ 4، کرناٹک 4،پنجاب 3، ہماچل پردیش 3، آندھرا پردیش 3، ناگالینڈ میں 2 کالجز اور اسپتالوں کی منظوری دی گئی جبکہ انڈمان نکوبار،اروناچل پردیش،لداخ،منی پور،میگھالیہ،سکم، میزورم، ہریانہ، فی کس ایک ایک، کالج اور اسپتال منظور کیا گیا ہے۔
    ملک میں مہاراشٹرا کے بعد کیرالا ریاست دوسری لہر میں سب سے زیادہ مریض پائے گئے تھے تاہم مرکزی حکومت نے،کیرالا میں ایک بھی کالج اور اسپتال کو منظوری نہیں دی۔اگر آبادی کے تناسب کا معیار دیکھا جائے تو اترپردیش کے بعد آبادی کے لحاظ سے مہاراشٹر دوسری بڑی ریاست ہے۔اگرچہ ریاست میں طبی نشستوں کی تعداد زیادہ ہے۔لیکن آبادی کے مقابلہ میں وہ کم ہیں۔تاہم اس اسکیم کے ذریعہ مہاراشٹر کو صرف گونڈیا اور نندربر میں ہی کالج اور اسپتال شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔اس اسکیم کے تحت،اسپتال کی لاگت کا 60 فیصد مرکز اور 40 فیصد ریاست برداشت کرتی ہے۔  کچھ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل پوسٹیں سینٹر اسکیم کے ذریعہ بڑھا دی گئیں۔تاہم ریاست نے ریاست میں ضلعی سطح کے اسپتالوں کو قابل بنانے اور ایم بی بی ایس نشستوں کی تعدادمیں اضافے کے لئے یہ اسکیم سودمند نہیں ہے۔ یہ بات ریاست کے میڈیکل ڈائرکٹوریٹ  کے سابق سینئر عہدیدار  نے کہی۔انہوں نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ مرکزی حکومت نے 157 میڈکل کالجز اور اسپتالوں کو قطعیت دیتے وقت اُن ریاستوں میں  منعقد شودنی انتخابات کے پیش نظر منظور کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے،نندرور، گونڈیا،چندر پور،ستارا ، پربھنی ، بلدھانہ،سندھوورگ،ناسک،امراوتی،عثمان آباد، پالگھر اور علی باغ میں اسپتال اور کالج شروع کرنے کے منصوبے اور تجویزات پیش کئے تھے۔ 

Md.Muslim Kabir,
Latur Dist.Correspondent,
Urdu Media
9175978903/9890065959
alkabir786@gmail.com

टिप्पणी पोस्ट करा

0 टिप्पण्या