1700 کویڈ میتوں کے آخری رسومات ادا کرنے والے پونے کے مولنواسی مسلم منچ کا
ورلڈ بک آف ریکارڈ لندن نے کیا اعتراف۔۔۔
"""""""""""""""""""""""""""""" """"""""""""""""""""""""""""
پونے(شمس تبریز کبیر)مارچ 2020 کے اوائل میں پونے شہر میں کویڈ -19 کا ایک مریض فوت ہوا۔افراد خاندان نے اس کی نعش لینے سے گریز کیا۔چونکہ کویڈ 19 مرض نیا رہنے سے کے تعلّق سے عوام میں انتہائی خوف و ہراس کا ماحول تھا۔مختلف خدشات اور تذبذب کے سبب کویڈ سے ہوئی موت سے بھی اس مرض کے لاحق ہونے شک غالب تھا۔ اس ناگہانی دور میں کویڈ سے فوت شدہ مریض کی نعش کے آخری رسومات کی ادائیگی کے کے لئے کوئی آگے نہیں آ رہا تھاایسے موقع پر پونے شہر کے مولنواسی مسلم منچ کے اراکین نے ایک جانباز فیصلہ کیا کہ اگر کویڈ سے فوت شدہ کی نعش کی متعلقین اگر آخری رسومات ادا کرنے سے گریز کرتے ہیں تو مولنواسی مسلم منچ اس میّت کی آخری رسومات اس کے مذہب اور عقائد کے مطابق کرینگے۔
پونے میونسپل کارپوریشن کے اس وقت کے کمشنر چندر شیکھر گیکواڑ نے ایک پریس کانفرنس طلب کرکے اس بات کا اظہار کیا تھا کہ کویڈ سے فوت شدہ مریضوں کے آخری رسومات کو ادا کرنے میں کارپوریشن کے ملازمین خوفزدگی کا شکار ہیں لہٰذا اس کام کے لئے سماجی تنظیمیں تعاون کریں۔ کمشنر کی اس آواز پر سماجی تنظیم مولنواسی مسلم منچ نے لبّیک کہا۔ اور کارپوریشن کے تعاون کے لئے ہاتھ بڑھایا۔ اس طرح مارچ 2020 سے تاحال پونے شہر کی مولنواسی مسلم منچ تنظیم کویڈ سے فوت شدہ مریضوں کے آخری رسومات میّت کے مذہبی عقائد کے مطابق ادا کر رہی ہے
واضح ہو کہ پونے شہر کی تنظیم مولنواسی مسلم منچ کی جانب سے اب تک تمام مذاھب و عقائد کے تقریباً 1700 میتوں کے آخری رسومات ادا کئے گئے ہیں۔اور اس کام کو محض اللہ کی خوشنودی اور حقوق العباد کی خاطر فی سبیل اللہ کئے جا رہے ہیں۔
.پونے شہر کی تنظیم مولنواسی مسلم منچ کے حقوق العباد کے اس جذبے کے اعتراف میں ورلڈ بک آف ریکارڈ لندن کی جانب سے عالمی سطح پر تنظیم کی حوصلہ افزائی کر کے تہنیت پیش کی گئی۔ اس موقع پر ورلڈ بک آف ریکارڈ لندن کے اسٹیٹ نائب صدر محبوب سید،آدم سیّد، ورلڈ بک آف ریکارڈ ہولڈر، مراٹھی فلم پروڈیوسر سکندر سیّد کے ہاتھوں پونے شہر کی تنظیم مولنواسی مسلم منچ کے صدر،اور حرکیاتی شخصیت انجم انعامدار اور اُن کے معاونین کو مومنٹو پیش کیا گیا۔
اس باوقار اعزاز ملنے پر تنظیم کے صدر انجم انعامدار نے ہمارے نمائندے شمس تبریز کبیر سے کہا کہ یہ اعزاز انفرادی نہیں بلکہ تنظیم کے تمام اراکین کا اعزاز ہے۔ جنہوں نے کسی بھی قسم کے مفاد سے مبرّا ہو کر سماجی خدمات انجام دیے۔حتٰی کہ پونے شہر میں سخت لاک ڈاؤن کے دوران ہوٹلز بند رہنے سےچائے اور ناشتہ ملنا بھی دشوار بلکہ ناممکن تھا۔چاروں طرف خوف و ہراس کا ماحول تھا۔ان حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے منچ کے اراکین اپنی سماجی ذمےداری بڑی تندہی ،عزم و استقلال کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔ انجم انعامدار نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ 1700 کویڈ میتوں کے آخری رسومات ادا کرنے کے باوجود ابھی تک ہر کارکن ہر کسی وباء، اور مرض سے محفوظ ہے۔بلکہ تنظیم کے اراکین کے افراد خاندان کو بھی اللہ تعالیٰ نے محفوظ رکھا ہے۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.