لوک شاہی و لوک عدالت کے طرز پر وقف بورڈ میں zero pendengency مہم چلاءمہم چلائی جائے رکن راجیہ سبھا فوزیہ خان سے جمعیت علماء ہند ہنگولی کا مطالبہ

 لوک شاہی و لوک عدالت کے طرز پر وقف بورڈ میں zero pendengency مہم چلاءمہم چلائی جائے  رکن راجیہ سبھا فوزیہ خان سے  جمعیت علماء ہند ہنگولی کا مطالبہ




بسمت نگر 20ستمبر (شیخ امام الدین اشاعتی کے ذریعہ)ھنگولی جمعیت علماء ہند کی جانب سے رکن راجیہ سبھا  محترمہ فوزیہ خان کو تحریری میمورینڈم پیش کیا گیا، وقف بورڈ اورنگ آباد جوکہ پورے صوبہ مہاراشٹر کا اوقافی جائیداد و ملکیت کا سرکاری دفتر ہے جہاں پر ایک طویل عرصہ سے پورے صوبہ مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے اوقافی جائیداد کے سلسلہ میں سیکڑوں لوگ اپنے مسائل کو لیکر پہنچتے ہیں، لیکن دور دراز سے لمبا سفر طےکرکے آنے والے لوگوں کو جب وقف بورڈ میں چل رہی بد نظمی کا سامنا کرنا پڑھتا ہے تو وہ لوگ بہت ہی زیادہ پریشانی اور مایوسی کا شکار ہوتے ہیں' جبکہ صرف ایک مسلہ میں لوگ سالوں سال چکر  لگاتے ہیں جسکے باوجود مس مینیجمنٹ کے چلتے انکے مسلہ کا حل نہیں نکلتا ہے جس سے لوگوں کو بہت ساری دشواریوں کا سامنا کرنا پڑھتا ہے اسی لیے لوگوں کو ہونے والی ان پریشانیوں کو سامنے رکھتے ہوئے جمعیت علمائے ہند ضلع ھنگولی کے ایک وفد نے راجیہ سبھا ممبر و وقف کارگذار صدر محترمہ فوزیہ خان سے ملاقات کرتے ہوئے انھیں جمعیت علمائے ہند ضلع ھنگولی کی جانب سے ایک میمورینڈم پیش کیا جس میں اوقافی ملکیت کے سلسلہ میں وقف آفس اورنگ آباد آنے والے لوگوں کو ہو رہی دشواریوں کو دور کرنے کے لئے دیگر محکموں کی طرح ، لوک شاہی، اور لوک عدالت کی طزز پر  zero pendency, مہم چلانے کا مطالبہ کیا گیا جس کی وجہ سے وقف بورڈ میں سالوں سال سی پڑے پینڈنگ مسائل کو فوری طور پر حل کرتے ہوئے عوام کو ہورہی دشواریوں اور محکمہ وقف بورڈ پر پڑے اوقافی ملکیت کے بوجھ کو با آسانی کم کیا جاسکتا ہے،  اسی طرح مدارس و مساجد کے رجسٹریشن میں ہورہی پریشانیوں کا بھی کوئی سہل اور آسان حل نکالنے کا مطالبہ بھی کیا گیا، جس پر محترمہ فوزیہ خان نے جمعیت علماء ہند ضلع ھنگولی کے وفد کو یہ یقین دہانی کرائی کے وہ آنے والے وقت میں ان تمام مسائل پر غور کرتے ہوئے اس پر ضرور کوئی مضبوط قدم اٹھائیںگی، 

اس موقعہ پرجمعیت علماء ہند ضلع ھنگولی کے صدر مولانا مبین صدیقی، مولانا جمیل احمد قاسمی بسمت تعلقہ صدر  جمعیت علماء بسمت، شیخ مبین شیخ یاسین، شیخ شاہد شیخ عبدالواحد، مناف خان چاند خان، جلیل پٹیل صاحب موجود تھے

टिप्पणी पोस्ट करा

0 टिप्पण्या