انڈونیشیا ئی تبلیغی جماعت مقدمہ
باندرہ عدالت میں چارج شیٹ داخل
ایف آئی آر خارج کرنے کے لئے جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی لیگل ٹیم
ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع ہو گی
लातूर रिपोर्टर
ممبئی۔26؍اگست ۔ ( شیخ امام الدین اشاعتی ) انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت سے وابستہ 12 احباب جن پر پاسپورٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے غیر قانونی طریقہ سےہندوستان میں داخل ہونے،کرونا وائرس پھیلانے، اقدام قتل دفعہ 307 اور دفعہ(2 ) 304 انڈین پینل کورٹ دفعہ 14 اور سیکشن کوڈ 19 سینٹرل ایکٹ کے الزام میں گرفتار کرکے ان پر مقدمہ درج کیا گیا تھالیکن جمعیۃ نے انہیں جلد ہی ضمانت پر رہا کرا لیا تھاچار مہینہ گذرنےکے بعد آج پولیس نے باندرہ عدالت میں چارج شیٹ داخل کر دیا ہے ۔جس کے دفاع میں جمعیۃ علما مہا راشٹر کی لیگل ٹیم نے ایف آئی آر خارج کرنے کے لئے ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے ، اس بات کی اطلاع آج یہاں اس مقدمہ کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے دی ہے۔
واضح رہے کہ 29 فروری 2020 کو تبلیغی جماعت کے طریقہ کار کو دیکھنے کے لئے انڈونیشا کا ایک وفد انڈیا کے مرکز نظام الدین دہلی آیاچند دن قیام کے بعد ۶؍مارچ کو انڈو نیشاء کا وہ وفد بذریعہ ٹرین ممبئی پہونچا اور نوی ممبئی کے مختلف علاقوں میں قیام پذیر رہا،ملک میں اچانک لاک ڈائون کے اعلان اور پھر مرکز کا معاملہ سامنے آنے کے بعد انہیں حراست میں لے کرکے باندرہ میں کورنٹائن کر دیا گیاتھا،ا ن کا ٹسٹ کرایا گیا جن میں سے10 لوگوں کی رپورٹ نگیٹیو آئی،کورنٹائن کی مدت مکمل ہوتے ہی پولیس نے انہیں گرفتار کرکے ان پر مختلف الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ جمعیۃ لیگل سیل نےممبئی سیشن کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کرائی تھی جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جا نب سے اس مقدمہ کی پیروی جمعیۃ لیگل سیل سکریٹری ایڈوکیٹ پٹھان تہورخان کی نگرانی میں ایڈوکیٹ عشرت علی خان و دیگر کررہے ہیں ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی نے کہا کہ اب جبکہ اورنگ آباد بنچ ممبئی ہائی کورٹ کا تبلیغی جماعت کے حق میں تاریخی فیصلہ آچکا ہے تو اسی کو بنیاد بناتے ہوئے ملک اور ریاست مہا راشٹر میں تبلیغی جماعت پر درج کردہ تمام ایف آئی آر و مقدمات کو خارج کر دینا چاہئے ،لیکن افسوس ایسا نہیں ہو رہا ہے پولیس نے باندرہ کورٹ میں جو چارج شیٹ داخل کی ہے وہ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے اس میں لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور کوئی ایسا خاطر خواہ ثبوت نہیں ہے جس کی وجہ سے تبلیغی جماعت کے اراکین کو قصور وار ٹھرایا جاسکے ،اسی لئے جمعیۃ علما مہا راشٹر کی لیگل ٹیم انڈونیشائی تبلیغی جماعت پر درج کردہ ایف آئی آر خارج کرانے کے لئے ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع ہو گی ہمیں امید کہ وہاں سے انصاف ضرور ملےگا ۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.