یواے پی اے دہشت گردانہ معاملہ
سپریم کورٹ کا نوٹس حکومت مدھیہ پر دیش سے جواب طلب
ممبئی-2؍ستمبر ( شیخ امام الدین اشاعتی ) ۔دہشت گردانہ کاروائی اور سازش رچنے کے الزام میں گزشتہ 8؍ برسوں سے قید وبند کی صعوبتیں جھیلنے والے، سید محمد حبیب و دیگرکے معاملہ میں سپریم کورٹ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی جا نب سے داخل کردہ ضمانت عرضداشت پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے حکومت مدھیہ پردیش کو سخت نوٹس جاری کرتے ہوئے تاخیر کی وجوہات طلب کی ہے کہ اب تک اس کیس کا ٹرائل ختم کیوں نہیں ہوا اسے اتنا طول کیوں دیا جا رہا ہے ۔یہ اطلاع آج یہاں اس مقدمہ کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے دی ہے۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ مدھیہ پردیش اے ٹی ایس کی جا نب سے 2011 میںدرج کیا گیا تھا جس میں سید محمد حبیب سمیت آٹھ مسلم نو جوانوں کی گرفتاری عمل میں آئی تھی ۔اس مقدمہ کی کاروائی بھوپال کی خصوصی این آئی اے عدالت میں 2014 سے شروع ہوئی جو کہ اب تک جاری ہے اس کیس میں جملہ 97 1سرکاری گواہ نامزد تھے جس میں سے اب تک 68 گواہوں کی گواہیاں مکمل ہو چکی ہیں البتہ سید محمد حبیب کے علاوہ تمام ملز مین ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں بھوپال خصوصی عدالت میںکیس انتہائی سست رفتاری کے ساتھ چل رہا ہے بنا بریں جمعیۃ علما مہا راشٹر کی لیگل ٹیم ملزم سید حبیب کی ضمانت کو لے کر سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی تھی جس پر عدالت عالیہ نے نچلی عدالت کو کیس ختم کرنے کے لئے ایک سال کی مہلت دی تھی جو کہ ختم ہو چکی ہے ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی کے مطابق اب چو نکہ ایک سال کی مہلت ختم ہو چکی ہے اور کیس کا ٹرائل عدالت عالیہ کی ہدایت کے با وجود ابھی تک ختم نہیں ہوا ہے اس لئے جمعۃ علما مہا راشٹر نے پھر سے ایک عرضی سپریم کورٹ میں داخل کی ہے جس پر سماعت کرتے ہوئے سخت ناراضگی کا اظہار کیاہے اور حکومت مدھیہ پر دیش کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے ۔ ہماری لیگل ٹیم کی کو شسوں سے کیس کی کاروائی آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہی ہے جس سے یہ امید پیدا ہو گئی ہے کہ اب انشاء اللہ جلد ہی اس مقدمہ کی کاروائی تکمیل عمل میں آئے گی ۔ بھوپال خصوصی عدالت میں اس کیس کی پیروی سینر کریمنل لائر ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان کی نگرانی میں ایڈکیٹ پرویز عالم صاحب کر رہے ہیں۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.