طلباء کی جانوں کو خطرے میں ڈال کر امتحانات لینے کے موقف میں نہیں۔۔میڈیکل طلباء کے امتحانات پر اندرون 72 گھنٹے میں فیصلہ۔۔ امیت دیشمکھ
لاتور(محمد مسلم کبیر)ہم ہرگز بھی اس موقف میں نہیں ہیں کہ طلبہ اپنی جانوں کے خطرے میں ڈال کر امتحانات دیں،لیکن ہم یونیورسٹی کے چانسلر اور گورنر وزیراعلیٰ،نیشنل میڈیکل کونسل اور مرکزی وزارت صحت سے طبّی امتحانات کے تعلق سے تبادلہ خیال کے بعد اندرون 72 گھنٹے میں فیصلہ لیں گے۔ یہ بات ریاست مہاراشٹر کے وزیر میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ امت دیشمکھ نے آج واضح کی۔
ٹیلی ویژن سسٹم کے ذریعہ مہاراشٹر ہیلتھ یونیورسٹی ناسک کے زیر اہتمام پروگرام میں وزیر میڈیکل ایجوکیشن امیت دیشمکھ ،مختلف میڈیکل اسٹوڈنٹ تنظیموں کے نمائندوں،سینیٹ ممبروں سے بات چیت کرتے ہوئے بول رہے تھے۔وائس چانسلر ڈاکٹر نتن کرملکر ،ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر تاتیاراؤ لہانے،رجسٹرار ڈاکٹر کے.ڈی چوان دیگر معززین اور طلباء اس وقت موجود تھے۔
ویشنوی کیراڈ ، آشیش موہور اور طلباء تنظیم کے دیگر نمائندوں نے طلبا کے موجودہ مسائل سے آگاہ کیا۔وزیر موصوف نے کہا کہ ریاستی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے پیش نظر مختلف پابندیاں عائد کردی ہیں۔پابندیوں کو مزید سخت کرنے کے امکان کو مدنظر رکھتے ہوئے ، اگر اس سے طلباء کو امتحانات لینے میں مشکلات پیدا ہوں گی ، تو ہم ان مشکلات پر مثبت غور کریں گے۔ہم اس سے پہلے ہی وزیر اعلی ادھاو ٹھاکرے سے بات چیت کرچکے ہیں۔ ۔
نیشنل میڈیکل کونسل نے تمام ریاستوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ آخری سال کے طبی امتحانات وقت پر کروائیں۔ان ہدایات کے مطابق سال آخر کے امتحانات ہوں گے،لیکن دوسرے اور تیسرے سال کے طلباء کے امتحانات کے مطالبے سے متعلق مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر امیت دیشمکھ نے واضح کیا کہ امتحانات سے متعلق فیصلہ آئندہ 72 گھنٹوں کے دوران گورنر،نیشنل میڈیکل کونسل،مرکزی وزارت صحت اور میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ ان سے بات چیت کے بعد لیا جائے گا۔
طلباء کو اپنی تعلیم پر توجہ دینے کی تاکید کرتے ہوئے ، میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر نے کوویڈ ادوار کے دوران یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے طلباء کی طرف سے بہتر تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.