لاتور ضلع میں مثبت کورونا مریضوں میں اضافہ۔۔ انتظامیہ کا محض کاغذی جمع خرچ۔۔ ریمیڈیسویر انجیکشن، آکسجن بیڈس کا فقدان۔۔ 11000 سے زائد مریض زیرِ علاج۔۔۔
لاتور (محمد مسلم کبیر)کویڈ 19 متاثرین کا علاج کرنے والے شہر لاتور سمیت ضلع کے 35 نجی کوڈ اسپتالوں میں سے،ریمیڈیسویر انجیکشن کا ذخیرہ اتوار کی شام تک 30 اسپتالوں میں صفر تھا۔جبکہ 5 نجی کویڈ اسپتالوں میں صرف 28 ریمیڈیسویر' انجکشن دستیاب تھے۔ یہ بات ضلع کے ڈپٹی کلکٹر
اور ریمیڈیسویر کے نوڈل آفیسر گنیش مہاڈک کی جانب سے پیش کردہ یومیہ رپورٹ سے واضح ہوئی۔ لیکن آج 12 اپریل کو 998 کورونری مثبت مریض جو ضلع کے 35 نجی کویڈ اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔اسپتالوں کے ذمےداروں کے مطالبے کے مطابق ان مریضوں کے علاج کے لئے یومیہ 200ریمیڈیسویر انجکشن کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم آج شام تک 34 کوویڈ اسپتالوں میں ان مثبت کویڈ مریضوں کے علاج معالجے کے لیے316 ریمیڈیسویر انجکشن دستیاب کروائے گئے۔کل11اپریل کو ان 35 اسپتالوں میں سے 30 اسپتالوں میں ایک بھی ریمیڈیسویر انجکشن نہیں تھا ۔جبکہ ایم آئی ایم ایس آر میڈیکل کالج لاتور میں 5،چونڈا اسپتال لاتور میں10،ڈاکٹر مورے اسپتال مروڈ میں1،لاتور سوپر اسپیشلائٹی (کینسر) اسپتال میں7 اور گایتری سوپر سپیشلائٹی ہسپتال میں 5 اس طرح ان نجی کوویڈ ہسپتالوں میں صرف 28 ریمیڈیسیور انجیکشن دستیاب تھے۔بقیہ30 کویوڈ اسپتالوں میں ریمیڈیسویر انجکشن دستیاب نہ ہونے سے،ان اسپتالوں کے ڈاکٹرز مریضوں کے ذمے داروں کو باہر
سے ریمیڈیسویر انجکشن لانے کے لیے چٹھی لکھ کر دے رہے تھے،لیکن لاتور کے میڈیکل شاپس میں ریمیڈیسویر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کے ذمے دار پریشان حال پھرتے نظر آئے۔دریں اثنا،سرکاری کوڈ ہسپتال میں ضرورت کے مطابق علاج معالجے لئے ریمیڈ یسویر انجیکشن کے اسٹاک ہیں۔تاہم، یہ حکومت کے زیر انتظام کوویڈ اسپتال میں مریضوں کے لئے مختص ہے۔یہ کہتے ہوئے ڈسٹرکٹ سرجن ڈاکٹر لکشمن دیشمکھ نے بتایا کہ باہر کے کویڈ اسپتال میں زیر علاج مریضوں کو یہ نہیں دیا جاسکتا۔
واضح ہو کہ جس مثبت کورونا مریض کو آکسیجن سے بھی افاقہ نہ ہو تو اس کو روزآنہ ریمیڈیسویر انجکشن دیا جاتا ہے۔لاتور ضلع میں مثبت مریضوں کی تعداد میں یومیہ 1500 سے زائد اضافہ ہو رہا ہے۔ آج تک 11000 سے زائد مریض زیرِ علاج ہیں اگرچہ کہ ان میں بیشتر ہوم کورنٹائن ہیں تاہم اسپتالوں میں موجود مریضوں کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سرکاری اور نجی اسپتالوں میں آکسیجن بیڈز، اور دیگر سہولیات سے مریض محروم ہیں۔ انتظامیہ محض کاغذی جمع خرچ میں مشغول ہے۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.