شمسی توانائی منصوبے کے لیے درکار اراضی کی باقاعدہ منتقلی۔۔,۔
لاتور میونسپل کارپوریشن کو بجلی کی حد تک خود کفیل ہونے کا
اعزاز۔۔
لاتور(محمد مسلم کبیر)لاتورضلع کے وزیر رابطہ امیت ولاس راؤ دیشمکھ نے لاتور میونسپل کارپوریشن کے شمسی توانائی کے منصوبے کی تعمیر کو تحریک دی ہے تاکہ بجلی کے معاملے میں اسے خود کفیل بنایا جاسکے۔اس منصوبے کے لئے ریناپور تعلقہ کےموضع پاتھر واڑی میں قریب 20 ایکڑ اراضی کی منتقلی کاباقاعدہ عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔اگر یہ کام مکمل ہوجاتا ہے تو،لاتور ملک کی پہلی میونسپل کارپوریشن ہوگی جو اپنی شمسی توانائی کے ذریعے بجلی استعمال کرے گی۔
لاتور میونسپل کارپوریشن بجلی کمپنی مہاوترن کو ہر ماہ اپنی اسٹریٹ لائٹس،مقامی بوریلس سے پانی کی فراہمی اور مانجرا ڈیم سے پانی نکالنے کے لئے کروڑوں روپے ادا کرتی ہے۔پیداوار اور انکم کے ذرائع محدود ہونے کی وجہ سے کارپوریشن کو اکثر بجلی کا بل ادا کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔بعض اوقات مہاوترن کو بجلی بل کی ادائیگی میں تاخیر ہونے پر بجلی کنکشن مسدود بھی کیا جاتا ہے۔
بجلی کے تعلّق سے اکثر شکایات آتے ہیں۔اس بات کے مدّ نظرضلع کے وزیر رابطہ امیت ولاس راؤ دیشمکھ نے میونسپل کارپوریشن کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس مسئلے کو مستقل طور پر حل کرنے کے لئے بجلی میں خود کفالت کا منصوبہ پیش کریں۔اس لحاظ سے کارپوریشن کے انتظامیہ نے ایک منصوبہ تیار کیا۔
لاتور کے لئے شمسی توانائی کے ذریعے بجلی تیار کرنے کے منصوبے کو قطعیت دینے کے لیے مئیر وکرانت گوجمگندے،کمشنر،اور دیگر عہدیداران نے وزیر رابطہ سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا تھا اور ان کی رضامندی کے بعد شمسی توانائی منصوبے پر عملی تحریک کا آغاز ہوا۔اس منصوبے کے لئے درکار اراضی کی تلاش کئی دن سے جاری تھی۔وزیررابطہ امیت دیشمکھ کی موجودگی میں،میونسپل کارپوریشن عہدیداروں،اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان متعدد بار بات چیت کے بعد،رینا پور تعلقہ کے موضع پاتھرواڑی میں 7 ہیکٹر 80R اراضی کو حاصل کر کے اس مقام پر شمسی توانائی منصوبے کو عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ کلکٹر پرتھویراج بی پی اور میونسپل کمشنر امن متل نے اس کام میں تیزی لائی اور اب اس اراضی کی باقاعدہ منتقلی کا عمل بھی مکمل ہوگیا ہے۔جس کے عوض میں کارپوریشن نے محکمہ محصول کو1 کروڑ 36 لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم ادا کی ہے۔اس کے بعد محکمہ محصولات نے مذکورہ اراضی میونسپل کارپوریشن کو منتقل کردی ہے۔
7 لاکھ 50 ہزار یونٹ ہر ماہ بجلی کی پیداوار۔۔۔۔۔
موضع پاتھرواڑی میں شمسی توانائی کے اس منصوبے کے 5 میگاواٹ کے بجلی گھر سے ہر ماہ تقریبا 7 لاکھ سے 7 لاکھ 50 ہزار یونٹ بجلی پیدا ہونے کی توقع ہے۔اس پروجیکٹ سے تیار ہونے والی بجلی ریناپور کے 33 کے وی بجلی گھر کو منتقل کر دی جائیگی جہاں سے کارپوریشن کے لیے درکار بجلی حاصل کی جائیگی۔اس پروجیکٹ کی تعمیر میں،مہا اورجا (میدھا) ایک مانیٹرنگ سسٹم کے طور پر کام کرے گا
بجلی کے بلوں کی بچت سے دیگر ترقیاتی کاموں کو تقویت ملے گی۔۔۔۔۔۔۔۔
لاتور میونسپل کارپوریشن کے شمسی توانائی کے اس منصوبے کی تکمیل کے بعد، کارپوریشن بجلی کے معاملے میں خود کفیل ہوگی۔ اور اس پر پہلےخرچ ہونے والی رقم کو شہر کے دیگر ترقیاتی کاموں میں استمعال کیا جائیگا۔
ماحولیات کی تحفّظ میں تعاون کی اپیل ۔۔۔۔۔۔
لاتور میونسپل کارپوریشن کا یہ شمسی منصوبہ ماحولیاتی نقصانات اور ہوا کی آلودگی کو کم کرے گا اور کارپوریشن اس شمسی منصوبے کی بنیاد پر کاربن کریڈٹ کے ذریعہ بھی آمدنی پیدا کرسکتی ہے جو آمدنی کا دوسرا ذریعہ ہوسکتی ہے۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.