ضلع کے تمام اسٹیبلشمنٹ دفاتر میں خواتین کی شکایت کمیٹی تشکیل کا لزوم
لاتور(محمد مسلم کبیر) سرکاری،نیم سرکاری دفاتر،ادارے،کارپوریشنز ،نجی دفاتر،اسکولس اور کالجس جن میں 10 یا اس سے زیادہ افسران اور ملازمین ہیں جن کی جگہ کام (امتناعی،پابندی اور روک تھام) ایکٹ 2013 میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے سے خواتین کے تحفظ کی دفعہ 4 (1) کے تحت ملازمین ہیں۔کمپنیاں،صنعتیں، اسپتالیں،دکانیں، بینک،کوآپریٹو سوسائٹی،امداد باہمی سوسائٹیاں، آڈیٹوریم ، نجی کوچنگ کلاسز ، کاروبار ، فروخت اور تقسیم کے نظام ،مالز ، دیگر سروسس فراہم کرنے والے وغیرہ۔ آجر / دفتر کے سربراہ کے لئے داخلی شکایت کمیٹی تشکیل دینا لازمی ہے۔
اگر آجر / ہیڈ آفس داخلی شکایات کمیٹی تشکیل نہیں دیتا ہے تو ، وہ ایکٹ کی دفعہ 26 کے مطابق 50،000 روپے جرمانے کا ذمہ دار ہے۔ ڈسٹرکٹ ویمن اینڈ چائلڈ ڈویلپمنٹ آفیسر محترمہ ورشا پوار نے اپیل کی ہے کہ مندرجہ بالا ضلع لاتور کے تمام اداروں اور دفاتر میں اندرون 04 یوم داخلی خواتین شکایت کمیٹی تشکیل دی جائے۔اور تشکیل شدہ کمیٹی کے ناموں کا بورڈ دفتر کے اندر آویزاں کرنا بھی لازمی ہے ۔ ورشا پوار نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ اس تشکیل شدہ کمیٹی کے بورڈ پر تمام اراکین کے فون نمبرز، بھی ہوں۔اور آویزاں شدہ بورڈ کی تصویر ضلع دفتر بہبود خواتین و اطفال کے میل dwcdolatur@gmail.com پر ترسیل کریں۔تاکہ بر وقت رابطہ قائم کیا جا سکے۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.