اُردو اور ہندی دونوں کی ترقی ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے ضروری ہے...ڈاکٹرشفیع ایوب
چھوٹے بچوں میں ادب کی محبت پیدا کرنا ایک حقیقی تعلیمی کام ہے۔ رکن اسمبلی پرنیتی شندے
گل بوٹے اور اردو میلہ کی جانب سے ایک روزہ قومی سیمینار اور تمثیلی
مشاعرے کا انعقاد
سولاپور(محمد مسلم کبیر)ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے لیے اردو اور ہندی دونوں زبانوں کی ترقی ضروری ہے۔ یہ دونوں زبانیں ملک کے تقریباً سبھی علاقوں میں بولی جاتی ہیں. اس لیے ان دونوں زبانوں کی ترقی کے لئے خصوصی پہل ہونی چاہیے، ان خیالات کا اظہار جے این یو نئی دہلی کے پروفیسر ڈاکٹر شفیع ایوب نے کہی ۔ ماہنامہ گل بوٹے ، ممبئی ،ہفت روزہ اردو میلہ اور سوشل آرٹس اینڈ کامرس کالج، سولاپور کے زیر اہتمام بچوں کی تعلیمی ترقی کے لیے مشترکہ طور پر ایک قومی سمینار کا انعقاد کیا گیا ۔
سیمینار کی صدارت انجمن اسلام ممبئی کے نائب صدر ڈاکٹر شیخ عبداللہ نے کی۔ رئیس ہائی اسکول بھیونڈی کے چیئرمین ایڈوکیٹ یاسین مومن، ڈاکٹر اخلاق احمد وڈوان، ڈاکٹر اسد اللہ خان، پرنسپل ڈاکٹر اقبال تمبولی، ماہنامہ گل بوٹے کے ایڈیٹر فاروق سید، جے این یو نئی دہلی کے ڈاکٹر شفیع ایوب، گورکھپور یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سربراہ ڈاکٹر ساجد حسین، بال بھارتی پونے کے اسپیشل آفیسر برائے اردو خان نوید الحق، مصنفہ سیدہ نوشاد بیگم، عدنان سرکھوت، بزم غالب کے صدر بشیر پرواز موجود تھے۔
اس وقت ڈاکٹر ساجد حسین انصاری، خان نوید الحق، سیدہ نوشاد بیگم، عدنان سرکھوت، بشیر پرویز اور دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ پروگرام کی خوبصورت نظامت ڈاکٹر غوث احمد شیخ نے کی جبکہ ڈاکٹر زین الدین ملا نے شکریہ ادا کیا۔
شام 6 بجے نرمل کمار فڈکولے ہال میں تمثیلی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔ سولاپور سینٹرل کی ایم ایل اے پرنیتی تائی شندے، صابو صدیق پولی ٹیکنک، ممبئی کی پرنسپل زیبا ملک، انجمن اسلام کمپیوٹر سنٹر، ممبئی کے صابر سید، کھتری چیریٹیبل ٹرسٹ، ممبئی کے صدر آصف کھتری، علوی فاؤنڈیشن، ممبئی کے صدر عمران علوی، ممبئی میونسپل کارپوریشن کے محکمہ تعلیم کے ایڈمنسٹریشن آفیسر ناصر علی، معروف شاعر میر افضل میر، سید بشیراحمد بشیر، آرزو راجستھانی، ڈرامہ ڈائریکٹر راجہ باغبان وغیرہ موجود تھے۔
اس موقع پر ایم ایل اے پرنیتی تائی شندے نے کہا کہ اس طرح کے شعرا کنونشن کا ہمیشہ انعقاد ہونا چاہیے۔ اس طرح کے اجتماعات سے بچوں میں ادب سے محبت پیدا ہوگی اور انہیں ادب پڑھنے میں مدد ملے گی۔ آج تمام بچوں میں موبائل فون کا استعمال کم کرنے کے لیے انہیں ادب کی طرف رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔
مشاعرے کے جج کے فرائض سراج سولاپوری ، شفیع الدین شطاری، عرفان کاریگر اور مشتاق گدوال نے انجام دیئے۔
مشاعرے میں کل 35 سکول کے طلباء نے شرکت کی۔ پہلا مقام سوشل اردو ہائی اسکول کے عفان عرفان لالکوٹ، دوسرا نمبر القرآن ایجوکیشن اردو پرائمری اسکول کے سفیان مستجب شیخ اور تیسرا نمبر عائشہ سرور اردو پرائمری اسکول کی ایمن سلیم واگھے نے حاصل کیا۔ تمام حصہ لینے والے طلباء کو اول، دوم اور سوم انعام کے طور پر نقد رقم، ٹرافی اوراسناد دی گئیں۔
دونوں پروگراموں کے پروگرام کوآرڈینیٹر آصف اقبال اور اعجاز منظور تھے جبکہ مشاعرے کے کنوینر عرفان عبدالرزاق اور معیز احمد سراج نے تھے۔ مشاعرے کی نظامت کے لئے نوجوان شاعر وجاہت عبدالستار اسکرپٹ لکھی اور ناظمین شیخ صفا اور عا ئشہ بشریٰ کی خصوصی رہنمائی کی ۔ ثاقب نائکواڑی، سوبان شیخ، عاقد شیخ، سمیر نچلکر، علی سید، عبد السمیع سید نے پہل کی۔ ان دونوں پروگراموں میں سامعین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.