موسم باران کے " لاک ڈاؤن" سے لاتور ضلع کے بیشتر آبی ذخائر خشک۔۔۔۔۔
چند ذخائر میں نا قابل استعمال پانی، سب کی نظریں آسمان پر۔۔
مانجرا ڈیم کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش جو تینوں اضلاع بیڑ،عثمان آباد اور لاتور کے لئے بہت اہم ہے۔اس ڈیم کی گنجائش176.96 ملین مکعب میٹر ہے۔ تاہم اس وقت اس میں صرف30.318 ملین مکعب میٹر آبی ذخیرہ موجود ہے۔جس کا فیصد 17.13 ہے۔مردہ اسٹاک میں 77.448 ملین مکعب میٹر پانی۔ لوور تیرنا پروجیکٹ کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 36.582 ملین مکعب میٹر ہے اور اس میں صرف فیصد 40.10 ذخیرہ ہے۔تاورجا،وہٹی،ریناپور ، تیرو،دیورجن،ساکول،گھرنی،مسلگا یہ آٹھ درمیانی منصوبے ہیں جو ضلع کے لئے بہت اہم ہیں۔ان آٹھ درمیانی درجے کے منصوبوں کا متوقع کارآمد پانی ذخیرہ 14.818 ملین مکعب میٹر ہے۔مگر اس وقت یہ آٹھ میڈیم پروجیکٹس میں صرف 12.13 فیصد قابل استعمال پانی کے ذخائر ہیں آٹھ درمیانی درجے کے منصوبوں میں سےلاتور کے قریب موجود آبی پروجیکٹ تاورجا خشک ہو گیا ہے جبکہ رینا پور تالاب میں وہٹی پروجیکٹ پانی کی قلت سے ختم ہوچکا ہے۔تیرو پروجیکٹ کی پانی کی فراہمی صفر ہوچکی ہے۔ضلع میں 132 چھوٹے آبی منصوبے ہیں جو دیہی علاقوں میں آب پاشی اور پینے کے پانی کے لئے اہم ہیں۔اس کا کل تخمینہ شدہ مفید پانی ذخیرہ 132.224 ملین مکعب میٹر ہے۔ جو بارش کی عدم موجودگی کا شکوہ کرتے نظر آرہے ہیں۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.