مراٹھواڑہ کے 47 بلدیات کی پنج سالہ منتخبہ عوامی نمائندوں کی معیاد ختم۔۔ ان بلدیات پر منتظمین کے تقررات کے احکامات جاری
لاتور(محمد مسلم کبیر)مراٹھواڑہ کے 47 بلدیات کے عوامی نمائندوں کی پنج سالہ معیاد ختم ہوتے ہی اُن خود مختار مقامی اداروں پر سرکاری منتظمین کے تقرری کے احکامات حکومت مہاراشٹر کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔ ان بلدیات اور نگر پنچایتوں کے نمائندوں اور راست عوامی منتخبہ صدور کی پنج سالہ معیاد ماہ نومبر اور دسمبر میں ختم ہو چکی ہے اور اس دوران انتخابات لازمی تھی تاہم کورونا اور اومیکرون جیسی وباء کی بنا پر انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ کرتے ہوئے ان اداروں میں سرکاری منتظمین کے تقررات کے احکامات کل جاری کیے گئے۔اس حکم نامہ کو حکومت مہاراشٹر کے معتمد اعلٰی مہیش پاٹھک نے الیکشن کمیشن،صوبائی کمشنر،اور ضلع کلکٹرز کو اپنی دستخط سے جاری کیے ہیں۔
مراٹھواڑہ کے حسب ذیل بلدیات اور نگر پنچایت ہیں جہاں منتظمین کا تقرر عمل میں آۓ گا۔
لاتور ضلع کے اوسہ، اودگیر، احمد پور، نلنگہ میں متعلقہ مقامات کے تحصیلدار، سب ڈویژنل آفیسرز یا چیف آفیسرز کو بہ حیثیت منتظم تقرر کیا جائیگا۔
عثمان آباد ضلع کے عثمان آباد، پرنڈہ، بھوم ،کلم، موروم، نلدرگ، عمرگہ، تلجاپور۔
اورنگ آباد ضلع کے كنّڑ ، پیٹھن، گنگاپور اورخلد آباد
جالنہ ضلع کے جالنہ، امبڑ، بھوکردن،پرتور۔
ہنگولی ضلع کے ہنگولی، کلمنوری،میں منتظین کا تقرر ہوگا۔
بیڑ ضلع کے بیڑ، امبا جوگائی، ماجالگاؤں،پرلی ویجناتھ،گیورائی،اور دھارور،
ناندیڑ ضلع کے اردھاپور،ماہور، دیگلور،بلولی، دھرم آباد،حدگاؤں،قندھار،کنڈلواڑی، مدکھیڑ، مکھیڑ، اور عمری ان بلدیات پر منتظمین کی تقرری عمل میں آئے گی۔
پربھنی ضلع کے گنگاکھیڑ، جنتور، سیلو، مانوت، پاتھری، پورنا، سونپیٹھ۔
واضح ہو کہ ان بلدیات کے انتخابات 2016 میں ہوئے تھے۔شہری ترقیاتی قوانین کے مطابق بلدیات کے انتخابات کے نتائج کے اعلانات کے مابعد منتخبہ کونسل کے اجلاس اوّل کی تاریخ سے اس کی معیاد کا شمار ہوتا ہے۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.