شعبہ صحافت میں کیریئر کے بہترین مواقع ۔۔تاہم زرد صحافت سے اجتناب لازمی۔۔ سولاپور میں فری پریس رپورٹنگ کیمپ سے سینئر صحافیوں کا خطاب۔۔

  شعبہ صحافت میں کیریئر کے بہترین مواقع ۔۔تاہم

  زرد صحافت سے اجتناب لازمی۔۔ 
سولاپور میں فری پریس رپورٹنگ کیمپ سے سینئر صحافیوں کا

خطاب۔۔


 
 سولاپور (محمد مسلم کبیر) آج نوجوان صحافت جیسے اہم شعبے  میں عدم دلچسپی  اور بے رخی اختیار کر رہے ہیں،حالانکہ دور حاضر میں یہ شعبہ سماجی، سیاسی،تعلیمی، اقتصادی نظام میں راست مداخلت کر رہا ہے۔یہ بات صدر جلسہ وقار احمد شیخ نے دیا۔ آپ نے مزید کہاکہ صحا فت سے سماج کے مثبت پہلوؤں کو پیش کرنے اور افادیت کا ذریعہ ہو تو ملک و قوم کی بہتری کا باعث بن سکتا ہے۔مگر آج کی صحافت زرد صحافت  ثابت ہوتی جا رہی ہے۔ اںسی صحافت سے اجتناب کرناچا‌ہںے۔  
  اہلیہ دیوی ہولکر یونیورسٹی کے ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم ڈپارٹمنٹ کے سربراہ  پروفیسر رویندر چنچولکر نے اپنے کلیدی خطبے میں کہا کہ" آج نوجوان جس طرح دیگر شعبہ جات میں اعلی مقام حاصل کرنے کے لیے جو کوشش کرتے ہیں وہی کوشش صحافتی شعبہ میں کی جائے تو ہمیں ایک منفرد مقام حاصل  کر سکتے ہیں۔ثابت قدمی اور اعتماد کے ساتھ صحافت میں کیریئر بنانے کے آج بہت سے مواقع دستیاب ہیں۔آج دنیا  کا ہر شعبہ جدید ٹیکنالوجی  سے آراستہ ہے۔ اس لئے ہمیں بھی جدید طرز تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔اس شعبے میں خصوصی کوششیں، مسلسل مطالعہ اور عصری ٹیکنالوجی کو اپنانا چاہیے۔ پروفیسر چینچولکر، خادمان اردو فورم اور سولاپور ضلع مراٹھی پتر کار سنگھ کے زیر اہتمام فری پریس رپورٹنگ  کے مقابلے کے موقع پر آپ مخاطب تھے۔
جلسے کا آغاز رضوانہ باغبان نے تلاوت قرآن کیا۔ جلسے کے کنوینر اور ہفتہ روزہ قاصد کے مدیر محمد ایوب نلامندو نے شعبہ صحافت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مہمان خصوصی کا تعارف کرایا۔ فورم کے سیکرٹری ڈاکٹر شفیع چوبدار نے عشرہ اُردو کی روداد پیش کی مظہر الوڑھی اور اقبال باغبان، ناصر الندکر، انور کمیشنر،عبدالمنان شیخ نے مہمانوں کی گل پوشی کی۔اس موقع پر رفیق خان، منان شیخ، رفیق بیجاپورے،آفتاب نلامندو موجود تھے۔
     اس مقابلے میں 25 طلباوطالبات نے حصہ لیا اور بالخصوص لڑکیوں نے صحافت میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ اس مقابلے میں سر سید احمد خان اُردو جونیئر کالج کی ٹیم،جاگیردار سمیہ،آسیہ شیخ، مصباح قاضی، کو اوّل انعام کا مستحق قرار دیا گیا تو انعام دوّم و سوم علی الترتیب سوشل کالج کی مصباح علیم اور رضوانہ باغبان کو دیا گیا جبکہ ترغیبی انعام ایم اے پانگل کالج کے ہدایت دلال کو دیا گیا۔صحافی آفتاب شیخ [چیف نامہ نگار ABP Mazha] اور احمد شیخ [نمائندہ Zee-24] نے حصہ لینے والے طلباء کو ڈیمو دکھایا اور کہا  کہ آج پرنٹ میڈیا ہو یا الیکٹرانک میڈیا، نوجوان نسل کو چاہیے کہ وہ اس شعبے میں کیرئیر کے لئے اعلیٰ تعلیم حاصل کر لیں تاکہ وہ ملک کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کر سکیں۔بی جے، ایم جے کے ذریعہ اس شعبے میں ملازمت کے بہت سے مواقع دستیاب ہیں لیکن ہم ہمیشہ اس کو نظر انداز کرتے ہیں۔اس شعبہ میں  ذمےداریاں اور  چیلنجرز بہت ہیں۔لیکن اب کا مقابلہ کرتے ہوئے آگے بڑھ جاتے ہیں تو کامیابی اور شہرت آپ کا خیر مقدم کرے گی۔اس کے بعد انہوں نے الیکٹرانک میڈیا میں تکنیکی معلومات دے کر طلباء کی رہنمائی کی اور بہت سے تجربات شیئر کئے۔الیاس صدیقی اور پرشانت شنگے نے بطور جج کام کیا۔جلسےکی نظامت جعفر بانگی اور ہدیہ تشکر مظہر الوڑھی نے  پیش کیا۔

टिप्पणी पोस्ट करा

0 टिप्पण्या