دھوکہ دہی، جعلسازی اور سازش کرنے کے مقدمہ میں اقراء سوسائٹی کے صدر عبدالکریم سالار سمیت دس عہدیداران کے خلاف جلگاؤں کورٹ کا پروسیس ایشو۔*

 *دھوکہ دہی، جعلسازی اور سازش کرنے کے مقدمہ میں اقراء سوسائٹی کے صدر عبدالکریم سالار سمیت دس عہدیداران کے خلاف جلگاؤں کورٹ کا پروسیس ایشو۔*


*تمام مسلم تعلیمی اداروں کا وقار مجروح*



جلگاؤں : (سیّد علی انجم رضوی) : ضلع کے اقلیتی طبقہ کا نمائندہ تعلیمی ادارہ اقراء ایجوکیشن سوسائٹی چند برسوں سے اپنی بے اعتدالیوں کی وجہ سے ہدفِ تنقید بنتا رہتا ہے۔ اس ضمن میں ایک اور سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔


اقراء ایجوکیشن سوسائٹی کے لائف ممبر سید چاند سید امیر کی شکایت کے مطابق سوسائٹی کے سابق نائب صدر مرحوم ایڈوکیٹ امین الدین شیخ کا انتقال 25 دسمبر 2015 کو ہوا۔ جبکہ اقراء سوسائٹی کے ذریعے اسِسٹنٹ چیریٹی کمشنر کے دفتر میں 31 دسمبر 2015 کو 2015 تا 2020 اس میعاد کے لیے داخل کی گئی چینج رپورٹ (Change Report) کے ساتھ دیئے گئے سَمّتی پَتَر (Letter of consent) اور "نا حرکت پَتَر" (No objection Letter) پر مرحوم ایڈوکیٹ امین الدین شیخ کے دستخط موجود ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ 10 مارچ 2016 کو اسِسٹنٹ چیریٹی کمشنر کے آفس میں داخل حلف نامہ (Affidavit) میں بھی مرحوم کو زندہ بتاتے ہوئے انھیں سوسائٹی کا نائب صدر بتایا گیا۔ شکایت کنندہ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ چینج رپورٹ سوسائٹی کے اس وقت کے سیکریٹری عبدالغفار ملک کی جانب سے داخل کی گئی ہے اور بطور عریضہ گزار ان کے دستخط عبدلکریم سالار نے ہی کر دیئے ہیں۔ اس کے ساتھ دیئے گئے ٹائپ شدہ حلف نامہ پر بھی عبدالکریم سالار نے ہی عبدالغفار ملک کے دستخط کر دیئے ہیں۔ اس طرح یہ معاملہ فوت شدہ شخص کی جعلی دستخط کرکے دھوکہ دہی کرنے, جعلسازی کرنے اور ایک ہی مقصد کے تحت سازش کرنے جیسے سنگین الزامات کا ہے۔


 شکایت کنندہ اقرا ایجوکیشن سوسائٹی کے لائف ممبر سید چاند سید امیر نے اس جعل سازی کے خلاف پہلے چیریٹی کمشنر کے پاس 28 جون 2021 کو شکایت درج کروائی اور پھر شہر کے ضلع پیٹھ پولس اسٹیشن میں 27 جولائی 2021 کو باضابطہ شکایت درج کرائی۔ مگر کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ پھر انھوں نے جلگاؤں ضلع کے ایس۔ پی۔ کو  2 اگست 2021 شکایت دی مگر یہاں سے بھی کوئی تفتیش نہ ہونے پر انھوں نے مجبوراً عدالت میں فوجداری مقدمہ نمبر 687/2021 بتاریخ 10 اگست 2021 داخل کر دیا۔


اس مقدمہ میں کورٹ نے سی۔آر۔پی۔سی۔ (Criminal Procedure Code) کی دفعہ 200 کے مطابق معاملہ کے تمام ثبوت کورٹ میں جمع کروانے کا حکم 2 ستمبر 2021 کو دیا۔ پھر دفعہ 202 کے تحت شہر کے ضلع پیٹھ پولس اسٹیشن کو معاملہ کی تفتیش کا حکم 27 اکتوبر 2021 کو دیا۔ پولیس اسٹیشن سے تفتیشی رپورٹ آنے پر شکایت کنندہ کے وکیل ایڈووکیٹ سَوَپنِل پاٹل اور ایڈوکیٹ اشوک مُجُمدار نے معزز عدالت کے روبرو دلائل پیش کرتے ہوئے جرح کی۔


جرح کے بعد کورٹ نے دلائل کو قبول کرتے ہوئے پہلی نظر (Prima facie) میں پایا کہ انڈین پینل کوڈ (IPC) کی دفعات 465, 468 ,471 ,420 اور 120(b) کے تحت مقدمہ بنتا ہے۔ لہٰذا چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ محترمہ وی۔ایس۔ دیشمُکھ نے 9 جون 2022 کو پروسیس ایشو کرتے ہوئے دس ملزمین کے خلاف سمن جاری کیا۔


اس عدالتی حکم سے نہ صرف جلگاؤں شہر میں بلکہ ضلع اور مہاراشٹر کے اقلیتی طبقے میں ہلچل مچ گئی ہے۔

کورٹ نے جلگاؤں کی اقراء ایجوکیشن سوسائٹی کے جن عہدیداران کے خلاف عدالتی سمن جاری کیا گیا ان کے نام اس طرح ہیں۔ صدر عبدالکریم سالار، نائب صدر ڈاکٹر اقبال شاہ، جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر طاہر شیخ، خزانچی امین بادلی والا، ڈائریکٹرز ڈاکٹر امان اللہ شاہ، عبدالرشید شیخ، سابق پرنسپل عبدالرؤف شیخ، پروفیسر ظفر شیخ، شیخ غلام نبی عبدالمجید اور مجید زکریا۔ تمام ملزمین کو اس معاملہ اب کورٹ سے ضمانت لینا ہوگی۔


ایک تعلیمی ادارہ کے ذمہ داران پر اس طرح کا دھوکہ دہی, جعل سازی, مشترکہ طور پر سازش کرنے , فوت شدہ شخص کو زندہ بتانے, نئے کارگزار اراکین کی کمیٹی کو غیر قانونی طریقہ پر تشکیل دینے, جعلی حلف نامہ تیار کرنا, سابق سیکریٹری مرحوم عبدالغفار ملک کی دستخط عبدالکریم سالار نے کرنے, ٹرسٹ کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے جیسی سنگین دفعات کے تحت درج مقدمہ میِں پروسیس ایشو ہونا بڑے شرم کی بات ہے۔ اس سے تعلیم کا مقدس پیشہ بدنام ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ مسلمانوں کی شبیہ بھی خراب ہو رہی ہے۔ مقدمہ کی اگلی تاریخ 15 ستمبر 2022 ہے





۔

टिप्पणी पोस्ट करा

0 टिप्पण्या