تعزیتی نشست بر وفات حضرت رئیس الجامعہ الحاج حضرت مولانا غلام محمد وستانوی صاحب

  تعزیتی نشست بر وفات حضرت رئیس الجامعہ الحاج حضرت مولانا غلام محمد وستانوی صاحب 






تعزیتی نشست بر وفات حضرت رئیس الجامعہ الحاج حضرت مولانا غلام محمد وستانوی صاحب الحمدللہ دارالیتمی مدرسہ عربیہ تقویۃ الایمان اوسہ میں بروز بدھ 7میٔ 2025 بعد نماز مغرب پر گرام ہوا ماشاءاللہ اوسہ شہر کے علماء و حفاظ و علاقے کے علماء و حفاظ و محبین وستانوی نے شرکت کی عوام الناس نے بھی شرکت کی اس کے اندر اوسہ شہر کے علماء کرام نے حیات و ستانوی پر روشنی ڈالی  ماشاءاللہ حضرت مولانا کلیم اللہ صاحب قادری ان کی بات ہوئی انہوں نے کہا کہ  حضرت کا تعلق ایک چھوٹے سے گاؤں سے ہے جس کا نام نو ساری سے ہے اسی طریقے سے بہت سی باتوں پر انہوں نے روشنی ڈالی اس کے بعد حضرت مولانا امجد صاحب اشاعتی نےحیات وستانی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ حضرت کے مدرسے میں جامعہ اکل کوا  میں تقریبا اٹھ سال تعلیم حاصل کی اور حضرت کو ہمیشہ سچ بولتے ہوئے پایا اور بہت سے چیزوں کے اوپر روشنی ڈالی ناظم مدرسہ تقویۃ الایمان مولانا عامر علی اشاعتی نے حضرت کے حیات وستانی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جب جب بھی حضرت سے میری ملاقات ہوئی حضرت نے ہمیشہ اوسہ شہر اور علاقے کے لوگوں کی فکر کی اور حالات کا جائزہ لیتے رہےاور پوچھتے رہے کہ علاقے کے لوگوں کا کیا حال ہے مدرسہ و مکاتب کے احوال کو خیر وخیریت پہوچتےرہے اور ہم سب کیلئے ایسے وقت میں مدرسے کے قیام کو عمل میں لایاجس وقت کوئی کسی کا پرسانے حال نہیں علاقہ زلزلے کی وجہ سے خوف زدہ تھا نفسا نفسی کا عالم تھا ایسے وقت میں ہندوستان کی عظیم شخصیت جس کا نام نامی اسم گرامی حضرت مولانا غلام محمد وستانوی صاحب تھا یہ وہ ہستی ہے جو بہت سے یتیم وبیواؤ کا سہارا بنے اور بہت سے بچوں کو علم کی روشنی سے آراستہ کیا اور علاقے میں حضرت کا ہر گاؤں ہر بستی میں فیض حاصل ہوتا رہا حضرت ناظم صاحب کی اخری ملاقات ہوئی ایسے وقت میں جبکہ حضرت بول نہیں سکتے تھے اپنے بدن کو حرکت نہیں دے سکتے تھے ایسے وقت میں حضرت کو سلام عرض کیا اور با اواز بلند حضرت سے کہا کہ میں اوسہ سے ایا ہوں تو حضرت نے اپنی انکھیں کھولی اور ناظم محترم کا دیدار کیا اور انکھیں بند کر دیں اور اس کے علاقے پر حضرت کی بہت مہربانی رہی حضرت نے علاقے کے اندر بہت سی مسجدیں بنائیں مدرسہ بنایا بہت سے بچوں کا مستقبل سوارہ ہم حضرت کی جتنی بھی صفات کو گناجائیں اتنے کم ہیں بس ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی حضرت کو جنت الفردوس میں اعلی العین میں جگہ عطا فرمائے اور خصوصا جانشین حضرت مولانا حذیفہ وہ حضرت مولانا اویس صاحب وستانوی کو اور ان کے اہل خاندان کو اور محبین و ستانوی کو صبر جمیل عطا فرمائے اور اللہ تعالی جامعہ اور پورے ہندوستان کو اس کا نعم البدل عطا فرمایا امین یا رب العالمین اور قاری محمد رفیق صاحب سراجی کی دعا کے اوپر نشست کا اختتام ہوا قاری صاحب نے حیات و ستانوی کے اوپر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میں نے حضرت کے جیسا سخی کسی کو نہیں پایا اور  شہراوسہ کے علماء وحفاظ اور علاقے کے علماء و حفاظ اور عوام الناس نے اس پروگرام میں شرکت کی ہم دعا کرتے ہیں تمام شہریان اوسہ کے اور علاقے کی جانب سے  اللہ تعالی حضرت کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائیں 

اس پروگرام میں اوسہ شہر کے علماء و حفاظ کرام و علاقے کے علماء وحفاظ نے شرکت کی 

مولانا فیروز صاحب اشاعتی 

مولانا عبدالجلیل صاحب اشاعتی 

مولانا فہیم صاحب اشاعتی 

مولانا مفتی محمد شاذ صاحب  

مفتی محمد یعقوب صاحب 

وارث نزیر بھائی صاحب 

خواجہ منیار صاحب 

حاجی چھوٹو میاں صاحب 

اویس سر بھائی 

وجمیع اساتذہ کرام و خادمین

टिप्पणी पोस्ट करा

0 टिप्पण्या