خادِمانِ اردو فورم سولاپور کے زیرِ اہتمام ساتواں سالانہ عشرہء اردو (آن لائن ) کا شاندار پروگرام۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( سولاپور ) ساتواں عشرہء اردو کے تحت سر سید شناسی قومی ویبینار بعنوان سر سیّد کا تصور جدید تعلیم، دورِ حاضر کے تناظر میں ایک قومی ویبینار منعقد کیا گیا۔اس موقع پرڈاکٹر عبدالقدیر(بیدر ) ماہرِ تعلیم اور سکریٹری شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ بیدر بطورِ مہمانِ خصوصی سر سیدکا تصورِ جدید تعلیم دورِ حاضر کے تناظر میں اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج پھر ایک مرتبہ سر سید کو سمجھنے اور ان کے مشن کو ہی مشعل راہ بنا کر قوم وملّت کی خدمات کو انجام دینے کے لیے سر سید کے کئی گراں قدر خدمات کو پیش کیا۔نوجوانوں کو صحیح سمت دینے اور انہیں بااختیار بنانے کی ضرورت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ مزید انھوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت زبانوں کا علم نوجوانوں میں اعتماد پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔ تمام زبانیں خدا کی نشانیاں ہیں۔ زبانوں سے جڑی ثقافت کی افادیت کو ضرور دیکھنا چاہیے۔ نوجوانوں کو ثقافت کے نام پر مغربی ثقافت سے ہوشیار رہنے پر آمادہ کرنے کی ضرورت پر زور دینے کہا ۔ ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم نئی تعلیمی پالیسی میں کیسے کھڑے ہو سکتے ہیں ۔
اسٹوڈنٹ اکیڈمک کی عمامہ باغبان نے مہمانان کا پرتپاک استقبال کیا ۔
فورم کے سیکرٹری ڈاکٹر محمد شفیع چوبدار نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پیش کرتے ہوئےفورم کے سال بھر کے تعلیمی پروگراموں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ فورم اپنے مختلف ومنفرد تعمیری تعلیمی پروگرام صرف اور صرف اردو کی ترقی و ترویج کے ساتھ ڈراپ آوٹ طلبہ کو سماج میں باوقار زندگی گزارنے کے لیے انھیں ابھارتا ہے۔ فورم کے صدر وقار احمد شیخ نے سرسید کے کام کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ کروڑوں میں ایک انقلابی شخص پیدا ہوتا ہے ۔سر سید بھی ان سے ایک ہیں سر سید کے تعلیمی و سماجی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں ان کے کاموں اور ان کے مشن پر عمل کرنے کے ضرورت ہے ۔
صدارتی خطاب میں الحاج نسیم الدین صاحب ( دہلی) نے کہا کہ تعلیمی معیار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔علی گڑھ تحریک ملک کے لیے مشعلِ راہ ثابت ہو سکتی ہے۔سر سید کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے تعلیمی اداروں کے پاس اپنا ایک لائحہ عمل ہونا چاہیے۔
مالیگاوں سے اشفاق عمر، بھساول سے الحاج انصار نے اپنے مثبت تاثرات پیش کیے ۔اس موقع پر فورم کے ایوب نلامندو، نذیر منشی، ناصر الدین اشرفی الندکر عبدالمنّان شیخ، مظہر الوڑی، سراج بیجاپورے موجود تھے۔
قادر حسین چوبدار جنھوں نے جھوم پروگرام کو اپنے بہترین طریقے سے کامیاب بنایا اور آخر انھوں نے ہی اظہار تشکر پیش کیا۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.