ملک پر مخصوص تہذیب مسلط کرنے کی کوشش کو ناکام کریں۔۔۔۔ نتن ویدیہ
ادگیر میں ڈاکٹر کپل پاٹل کے ہاتھوں ڈاکٹر این وائی ڈوڑے ایوارڈ کی تقسیم
لاتور(محمد مسلم کبیر)مذہبی اور ثقافتی تنوع ہندوستان کے اتحاد کی ایک خصوصیت ہے،تاہم گزشتہ چند سالوں سے ملک میں ایک مخصوص ثقافت کو مسلط کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔جس سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہے۔ اس سازش کو بر وقت روکنا ہی سب سے بڑا چیلنج ہے جس سے ملک میں کی سالمیت قائم رہے سکےگی یہ بات راشٹر سیوا دل کے قومی صدر اور مشہور فلم ساز نتن ویدیہ نے کہی ۔
ڈاکٹر این وائی ڈوڑے فاؤنڈیشن کی جانب سے دیا جانے والا این وائی. ڈوڑے میموریل ایوارڈ جنتا دل یونائیٹڈ کے قومی سکریٹری، ایم ایل اے کپل پاٹل کے ہاتھوں فلم ساز نتن ویدیا کو تفویض کیا گیا۔ وہ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ اس موقع پر سابق وزیر مملکت اے۔ سنجے بنسوڈے، سابق ایم ایل اے گووند کیندرے، سابق ایم ایل اے شیوراج تونڈچرکر، سابق ضلع پریشد چیرمین شیلاتائی پاٹل، فاؤنڈیشن کے سکریٹری اجیت شندے، خزانچی انکش گائیکواڑ، ٹرسٹی جشن ڈوڑے وغیرہ موجود تھے۔ فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی ونائک چکورے نے جلسے مقاصد بیان کئے جبکہ فاؤنڈیشن کے جوائنٹ سکریٹری پروشوتم بھانگے نے سپاس نامہ پڑھ کر سنایا۔
اس موقع پر نیتن ویدیہ نے مزید کہا کہ ملک میں فی الحال بے روزگاری سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ روزگار کے مواقع اور فراہمی کے بغیر ترقی کا تصور نوجوانوں کے لیے خطرناک صورتحال کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے ہر سطح کے شہریوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ نیتن ویدیہ نے میڈیا کے موجودہ رجحان پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ایم ایل اے کپل پاٹل نے صدارتی اختتام کے دوران کہا کہ ڈاکٹر این وائی ڈوڑے نے ملک بھر کے سوشلسٹ کارکنوں کو ناانصافی کے خلاف لڑنے کا وژن دیا۔ چنانچہ ادگیر شہر ہمارے لیے متبرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے ماحول میں اُن کے افکار اور خیالات کی ضرورت ہے۔ دلیپ واگھمارے نے پروگرام کی نظامت کی۔
باپو صاحب کجیواڑ، کرشنا سوامی، اوم گنجورے، رویندر ہسرگنڈے، آشیش راجورکر، وکرم ہلکیکر، موتی لال دوجوڑے، راجکمار کرانجے، دھنا جی آپٹے، راجکمار موگلے، فیروز دیشمکھ، ایڈوکیٹ پردیپ پاٹل، ایڈووکیٹ پون کونے، وسنت ببنوارے، پرمود بھنگے، اوم پرکاش بھانگے، پرمود جوشی، راجندر سوریونشی، شیواجی ببنوارے نے جلسے کو کامیاب بنانے میں تعاون کیا۔ ادگیر شہر میں ڈاکٹر این وائی ڈوڑے کے شاگرد ، ساتھیوں، مختلف سماجی تنظیموں، تنظیموں کے عہدیداران اور شہر کے سرکردہ شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
0 टिप्पण्या
Do not enter this spam link in comment comment box.